Farmodat : Chadar Wali Sarkar Rehmatullah Aleh
(صالحین کے ذکر کے وقت رحمت(سکینہ) کا نزول ہوتا ہے“۔(الحدیث
امام الفقراء حضرت سیدناولی محمد شاہ صاحب چادر والی سرکاررحمتہ اللہ علیہ
٭بیعت کرنے کی حقیقت قیامت کے دن کھلے گی۔ مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ بیعت ہو جائے خواہ کسی بھی سلسلہ میں ہو۔
٭پیر مرید کی قبر میں پہنچتا ہے۔
٭مریدوں کی بات چھوڑو ہم تو مریدوں کے پاس اٹھنے بیٹھنے والوں کا بھی خیال رکھتے ہیں۔
٭پیر بھائیوں کو آپس میں اسطرح مل جل کر رہنا چاہیئے جسطرح دودھ میں چینی۔
٭جسے پیر بھائی سے پیار نہیں اسے پیر سے بھی پیار نہیں۔
٭قیامت کے دن پیر بھائی، پیر بھائی کو پہچانے گا۔
٭ماں جائے کا رشتہ قبر سے ارے کا ہے، اور پیر بھائی کا رشتہ قبر سے پرے کا ہے۔
٭ہمارے سلسلہ کا سب سے بڑا چلہ وظیفہ یہی ہے کہ ہر سانس کے ساتھ اللّٰہ ،اللّٰہ کرے، کوئی سانس اللّٰہ کے ذکر سے خالی نہ جائے۔
٭اللّٰہ کے ذکر کی مثال ایسی ہے جیسا کہ پرندہ میں جان اور ہمارے دوسرے وظائف ایسے ہیں جیسا کہ پرندہ کے ”پر“ اگر پرندہ میں ”جان“ ہے”پر“ نہیں تب بھی پرواز ممکن نہیں اسی طرح اللّٰہ کے ذکر کے ساتھ ساتھ دوسرے وظائف بھی ضروری ہیں۔
٭مخالف کے لیئے دعا کرنا بہت بڑا مجاہدہ ہے بد دعا کرنا کیا کمال ہے۔
٭تدبیر میں آفت ہے،مان لینے میں سلامتی ہے۔
٭ دھندا کرنا چاہیے، بیکاری تو بیماری ہے۔
٭اگر علم تولہ ہے تو عقل سوا تولہ چاہیئے۔
٭درویش مرنے سے پہلے مر لیتا ہے۔
٭درویش بعد از وصال زیادہ فیض یاب کرتا ہے۔
٭زندگی درویش کے لیے پنجرہ ہے اور وصال آزادی۔
٭درویش اگر چاہے تو وقت آنے پرخود قبر میں جا کر لیٹ جائے لیکن لوگ ایسا نہ کرنے دیں گے
٭بیوی وزیر اور خاوند بادشاہ ہے، کیا بادشاہ اپنے وزیر کو مارتا ہے؟
٭بیوی کو مارنے والے کو وہاں عذاب اور یہاں رزق میں کمی ہوگی۔۔
Comments
Post a Comment